محمد بن دینوری کہتے ہیں کہ میں بشر بن حارث کو یہ کہتے ہوئے سنا (ان سے پوچھا گیا تھا کہ تمہا ری توبہ کا واقعہ کیا ہے) تو انہوں نے بتایا کہ یہ سب اللہ کے فضل وکرم سے ہوا میں تمہیں کیا بتاﺅں ۔ میں ایک بہت چالاک اور جتھے والا انسا ن تھا ایک دن میں کہیں جارہا تھا کہ مجھے ایک کاغذ راستے میں پڑا ملا اسے میں نے اٹھا یا تو اس میں بسم اللہ لکھی ہوئی تھی میں نے اسے صاف کر کے جیب میں ڈال لیا میرے پاس ایک درھم کے سوا اور پیسے بھی نہیں تھے میںنے ایک مہنگی خوشبو لے کر اس کو اس کاغذ میں مسل دیا ۔ رات کو جب میں سویا تو میں نے خواب میں دیکھا کہ کوئی کہہ رہا ہے۔
”اے بشر بن حارث تو نے ہمارا نام راستے سے اٹھاکر اسے خوشبو میں بسایا ہے ہم بھی تیرا نام دنیا وآخرت میں مہکا د یںگے “ پھر ایسا ہی ہوا۔
مروی ہے کہ ایک مرتبہ بشر اپنے غفلت کے زمانے میں گھر میں دوستوں کے ساتھ بیٹھے شراب کے مشغلے میں مصروف تھے کہ وہاں سے ایک نیک شخص گذ را اس نے دروازہ بجایا باندی باہر نکلی تو اس نے پوچھا کہ ”اس گھر کا مالک آزاد ہے یا غلام ۔ اس نے کہا کہ آزاد انسان ہے“ تو صالح شخص نے کہا ہاں تو سچ کہتی ہے کیو نکہ اگر یہ غلا م ہوتا تو اللہ کی عبدیت اختیار کرتا اور لہوو طرب کو چھوڑدیتا ۔ بشر نے ان کی یہ باتیں سن لیں اور ننگے سر ننگے پیر دروازے پر دوڑے آئے تو وہ شخص جا چکا تھا ۔ انہوں نے باندی کو کہا “ تیر ا ستیاناس ! یہ کون شخص تھا جو دروازے پر تجھ سے باتیں کر رہا تھا اس نے ساری بات انہیں بتا دی۔ بشر نے پوچھا ”وہ کس طرف گیا ہے۔ اس نے سمت بتائی تو بشر اس کے پیچھے دوڑے اور اسے جالیا اور کہا کہ میرے آقا “کیا آپ ہی میرے دروازے پر میری باندی سے بات کررہے تھے ۔ یہ سن کر بشر مٹی میں اپنے گال رگڑنے لگے اور کہتے جاتے”نہیں تو غلا م ہے، غلام ہے“ پھر یہ ننگے سر اور ننگے پیر گھومتے رہتے حتیٰ کہ اسی سے معروف ہوگئے ، کسی نے پوچھا کہ آپ پاﺅں میں چپل کیوں نہیں پہنتے ؟انہوں نے جواب دیا ، میرا آقا مجھے ا صلاح نہیں عطا کرے گا مگر صرف جب ننگے پیر ہوں گا ۔ میں اب مرتے دم تک ننگے پیر ہی رہوں کا۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 164
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں